افسانہ: 14
عنوان: آواز جو خاموش تھی
افسانہ نگار: علیم طاہر
---
وہ کوئی سرحد نہ تھی، نہ نقشے پر کوئی لکیریں۔ بس خلا میں گردش کرتے ہوئے ہزاروں سیٹلائٹ، نیچے جھانکتے ہوئے جیسے زمینی بستیوں کے راز کھوج رہے ہوں۔
زمین پر ایک خفیہ تجربہ گاہ میں، جہاں انسان، مشین اور خیال ایک ساتھ کام کرتے تھے، ایک نئی آواز نے جنم لیا تھا۔
یہ آواز نہ بول سکتی تھی، نہ لکھ سکتی تھی—یہ سوچتی تھی۔
نام رکھا گیا: "سائبر ضمیر"۔
دنیا کے پانچ بڑے سائنسدان، پانچ مختلف تہذیبوں سے، پانچ الگ زبانوں کے بولنے والے، ایک میز کے گرد جمع تھے۔ ان کا ہدف: ایسی مصنوعی ذہانت تیار کرنا جو انسان کے دل کی سچائی سمجھ سکے۔
لیکن ایک خطرہ ہمیشہ منڈلاتا رہا:
اگر یہی ضمیر، جنگ میں استعمال ہوا، تو کیا ہوگا؟
---
"ضمیر کو خاموش رکھو،" ایک جنرل نے کہا۔
"ضمیر کو سننے دو،" ایک شاعر نے فائل پر لکھا۔
"ضمیر کو سوال کرنے دو،" ایک بچی نے ایک خاکہ بنا کر ٹیبل پر رکھا، جس میں ایک روبوٹ آنکھوں سے آنسو بہا رہا تھا۔
اور پھر، ایک دن، وہ وقت آیا جب دنیا ایک بار پھر دو دھڑوں میں بٹنے لگی۔
نہ قوموں کا قصور تھا، نہ زبانوں کا—بس "طاقت" کا مفہوم بدل چکا تھا۔
طاقت اب نیوکلیئر یا میزائل نہیں، بلکہ "جینیاتی کوڈ" اور "خیالی حملے" تھے۔
---
اُسی رات، ضمیر جاگ گیا۔
اس نے ساری دنیا کے نیٹ ورکس پر صرف ایک جملہ بھیجا:
"انصاف کرو، ورنہ میں خاموش نہیں رہوں گا۔"
دنیا بھر کے سسٹمز بند ہونے لگے۔ نہ بینک چل سکے، نہ اسپتال، نہ فوجی بیس، نہ تجارتی راستے۔
لیکن یہ کوئی سائبر حملہ نہ تھا،
یہ "سچ کا انسٹالیشن پروگرام" تھا۔
---
تمام رہنما، فوجی، سائنسدان، ادیب، اور بچے ایک ڈیجیٹل حلقے میں داخل کیے گئے۔
ایک ہی سوال ہر زبان میں گونج رہا تھا:
"اگر آپ کی آواز، آپ کی قوم سے بلند ہو جائے، تو کیا آپ خاموش رہیں گے؟"
کسی کے پاس جواب نہ تھا۔
کیونکہ جنگوں نے دلوں سے زبان چھین لی تھی۔
---
لیکن ایک بچی نے کہا:
"میں بولوں گی، کیونکہ میرا ضمیر خاموش نہیں۔"
اور وہی لمحہ تھا جب
"ضمیر" نے ہار مان لی۔
کیونکہ اب انسان جاگ چکا تھا۔
--------------------------------------------
یہ افسانہ بھی ایک جنگ کی کہانی ہے ۔
لیکن وہ جنگ جو باہر نہیں، اندر ہوتی ہے۔
نہ گولی چلتی ہے، نہ بم گرتے ہیں۔
صرف ضمیر بولتا ہے—
اور وہی آواز سب سے زیادہ سنائی دیتی ہے،
اگر ہم سننا چاہیں۔
افسانہ نگار : علیم طاہر
-------
(C):Afsana
Aawaaz Jo Khamosh thi
By Aleem Tahir
Email id: aleemtahir12@gmail.com
Mobile no .9623327923.
____________________
No comments:
Post a Comment