ڈرامہ نمبر 02
اسٹیج ڈرامہ: آخری سکہ
تحریر (رائٹر): علیم طاہر
کردار:
رفیق – مرکزی کردار، عام سا نوجوان جس کے دل میں ہمدردی کی چنگاری ہے
بوڑھا فقیر – کمزور، بیمار، لیکن خوددار
ماں – رفیق کی پیار کرنے والی مگر فکرمند ماں
دوست / ساجد – رفیق کا بھائی یا دوست، حقیقت پسند
راوی – اسٹیج کے ایک کنارے موجود، گاہے بگاہے کہانی بیان کرتا ہے (علامتی کردار)
---
منظر اول: (گھر کا کمرہ، رات کا وقت)
(روشنی رفیق اور ماں پر پڑتی ہے۔ کمرہ سادہ سا ہے۔ ایک چارپائی، ایک لالٹین، اور ایک صندوق رکھا ہوا ہے۔ ماں سل رہی ہے، رفیق چپ بیٹھا کچھ سوچ رہا ہے۔)
ماں: (نرمی سے) بیٹا! تم نے ساری کمائی دوا پر لگا دی… اب کل کے خرچے کا کیا ہوگا؟
رفیق: (آہستہ سے) امّی… اگر کسی کا آخری سکہ اُس کی دوا بن سکتا ہے، تو اللہ ہمارا رزق کہیں اور سے لکھ دے گا۔
(روشنی مدھم ہو جاتی ہے)
---
منظر دوم: (گلی کا کونا، سرد رات، ہلکی روشنی)
(اسٹیج کے ایک طرف بوڑھا فقیر بیٹھا کھانس رہا ہے۔ دوسری طرف سے رفیق آتا ہے، ہاتھ میں ایک سکہ پکڑا ہے۔)
راوی (بیچ میں): یہ وہ لمحہ ہے جب انسان اپنے اندر کے سکے کو پہچانتا ہے…
نہ سونا، نہ چاندی…
صرف انسانی سکہ… محبت اور قربانی کا۔
رفیق: (آگے بڑھ کر) بابا… دوا لی آپ نے؟
فقیر: (کھانستے ہوئے) بیٹا… بھیک نہیں مانگتا، بس بیٹھا ہوں… بس سانس باقی ہے۔
رفیق: (سکہ آگے بڑھاتے ہوئے) یہ لے لیں… دوا خرید لیجیے… یہ صدقہ نہیں ہے… قرض ہے، انسانیت کا۔
(فقیر کی آنکھوں میں آنسو۔ رفیق خاموشی سے چلا جاتا ہے۔ روشنی مدھم ہوتی ہے۔)
---
منظر سوم: (کئی سال بعد، ایک اسکول کا ہال، بچے بیٹھے ہیں)
(اسٹیج پر رفیق اب بوڑھا ہو چکا ہے۔ بچوں کے سامنے کھڑا ہے۔ دیوار پر ایک بینر ہے: "انسانی سکہ فاؤنڈیشن")
رفیق: بچوں، زندگی میں جب تمہارے پاس کچھ نہ ہو… تو یاد رکھنا، تمہارے پاس کردار ضرور ہونا چاہیے۔
بچی: انکل… آپ نے کبھی سکہ بچایا؟
رفیق: (مسکرا کر) بچایا تھا… لیکن ایک دن خرچ کر دیا… کسی کی زندگی کے لیے…
اور وہی میرا اصل خزانہ بن گیا۔
---
آخری منظر: (روشنی اسٹیج کے بیچ میں، فقیر کا سایہ، رفیق کا سکہ چمکتا ہوا)
راوی (آخری جملہ):
"کبھی کبھی ایک سکہ… صرف سکہ نہیں ہوتا۔
وہ کسی کی امید، کسی کا کل، اور کسی کا بچا ہوا خواب بن جاتا ہے۔"
(پردہ گرتا ہے، ہلکی موسیقی – دل کو چھو لینے والی طرز)
---
ہدایت کار کے لیے نوٹ:
اسٹیج کی روشنی اور سادگی جذبات کو ابھارنے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں گے۔
پس منظر میں ہلکی موسیقی، جیسے سیتار یا بانسری کا استعمال، مناظر کو روحانی اور خاموشی سے بھر دے گا۔
راوی کا کردار علامتی رکھا گیا ہے، جو اسٹیج پر چلتے وقت کبھی کبھار "ضمیر" کی آواز بن کر سامنے آتا ہے۔
________________________________
ڈائریکشن پلان برائے اسٹیج ڈرامہ: آخری سکہ
تحریر: علیم طاہر
کل دورانیہ:
20-25 منٹ
منظر کی تقسیم:
1. منظر اوّل – گھر کا کمرہ
2. منظر دوم – گلی کا کونا
3. منظر سوم – اسکول / ہال
4. آخری منظر – علامتی اختتام
---
1. کاسٹنگ گائیڈ
---
2. اسٹیج سیٹ اپ
منظر اوّل (گھر کا کمرہ):
لکڑی کی چارپائی
ایک لالٹین
مٹی کا گھڑا
سلائی کرتی ماں
بائیں طرف رفیق کی نشست
منظر دوم (گلی کا کونا):
پس منظر میں دیوار کا حصہ (بوڑھے فقیر کے پیچھے)
زمین پر بوری یا چادر
سردی کا اثر دکھانے کے لیے لائٹنگ اور کوٹ
ہلکی نیلی روشنی (رات کی علامت)
منظر سوم (اسکول ہال):
بینر: "انسانی سکہ فاؤنڈیشن"
چند کرسیاں
بچے سامعین کی طرح اسٹیج پر بیٹھے
لکڑی کا اسٹینڈ یا مائیک
آخری منظر (علامتی):
فقیر اور رفیق کا سایہ پردے پر
سکہ روشنی میں چمکتا ہوا دکھایا جائے (بیک لائٹ یا پروجیکشن سے)
---
3. لائٹنگ پلان
---
4. موسیقی اور ساؤنڈ ایفیکٹس
منظر بدلنے پر: بانسری یا سیتار کا ہلکا میوزک
سکہ دینے کے وقت: نرم دھیمی طرز (مثلاً رباب یا پیانو کا ایک نوٹ)
اختتام پر: دھیما روحانی ساز، جیسے 'سرود' یا 'بانسری'، جو جذبات کو ابھارے
---
5. کاسٹیومز
رفیق: سادہ کُرتا پاجامہ، بعد میں ایک پرانا شال یا مفلر (بوڑھے رفیق کے لیے)
ماں: کاٹن کی ساڑھی یا چادر، سادگی نمایاں ہو
فقیر: مٹیالے کپڑے، چادر یا لحاف، پاؤں ننگے یا پرانے جوتے
راوی: مکمل سیاہ لباس یا گاؤن، سنجیدہ چہرہ
---
6. اسٹیج ٹیکنیکل ٹیم کے لیے ہدایات
Props بروقت تبدیل کریں
Sound operator راوی کے مکالموں کے ساتھ نرم پس منظر موسیقی شامل کرے
Light controller ہر منظر میں جذباتی تناؤ کے مطابق لائٹنگ بدلے
Stage manager تمام منتقلیاں (سیٹ، کاسٹ، پروپس) بغیر وقفے کے انجام دے
---
7. اختتامی ہدایت
ڈرامہ کے آخر میں تمام اداکار سٹیج پر آ کر جھک کر تعظیم پیش کریں
راوی آخری جملہ مکمل کرے تو سکہ کی چمک اور ہلکی روشنی میں پردہ گرے
ناظرین کی خاموشی چند لمحوں تک برقرار رکھنا… اس ڈرامے کے اثر کو گہرا کرتا ہے.
_____________________
ڈائریکشن پلان برائے اسٹیج ڈرامہ: آخری سکہ
تحریر: علیم طاہر
کل دورانیہ:
20-25 منٹ
منظر کی تقسیم:
1. منظر اوّل – گھر کا کمرہ
2. منظر دوم – گلی کا کونا
3. منظر سوم – اسکول / ہال
4. آخری منظر – علامتی اختتام
---
1. کاسٹنگ گائیڈ
---
2. اسٹیج سیٹ اپ
منظر اوّل (گھر کا کمرہ):
لکڑی کی چارپائی
ایک لالٹین
مٹی کا گھڑا
سلائی کرتی ماں
بائیں طرف رفیق کی نشست
منظر دوم (گلی کا کونا):
پس منظر میں دیوار کا حصہ (بوڑھے فقیر کے پیچھے)
زمین پر بوری یا چادر
سردی کا اثر دکھانے کے لیے لائٹنگ اور کوٹ
ہلکی نیلی روشنی (رات کی علامت)
منظر سوم (اسکول ہال):
بینر: "انسانی سکہ فاؤنڈیشن"
چند کرسیاں
بچے سامعین کی طرح اسٹیج پر بیٹھے
لکڑی کا اسٹینڈ یا مائیک
آخری منظر (علامتی):
فقیر اور رفیق کا سایہ پردے پر
سکہ روشنی میں چمکتا ہوا دکھایا جائے (بیک لائٹ یا پروجیکشن سے)
---
3. لائٹنگ پلان
---
4. موسیقی اور ساؤنڈ ایفیکٹس
منظر بدلنے پر: بانسری یا سیتار کا ہلکا میوزک
سکہ دینے کے وقت: نرم دھیمی طرز (مثلاً رباب یا پیانو کا ایک نوٹ)
اختتام پر: دھیما روحانی ساز، جیسے 'سرود' یا 'بانسری'، جو جذبات کو ابھارے
---
5. کاسٹیومز
رفیق: سادہ کُرتا پاجامہ، بعد میں ایک پرانا شال یا مفلر (بوڑھے رفیق کے لیے)
ماں: کاٹن کی ساڑھی یا چادر، سادگی نمایاں ہو
فقیر: مٹیالے کپڑے، چادر یا لحاف، پاؤں ننگے یا پرانے جوتے
راوی: مکمل سیاہ لباس یا گاؤن، سنجیدہ چہرہ
---
6. اسٹیج ٹیکنیکل ٹیم کے لیے ہدایات
Props بروقت تبدیل کریں
Sound operator راوی کے مکالموں کے ساتھ نرم پس منظر موسیقی شامل کرے
Light controller ہر منظر میں جذباتی تناؤ کے مطابق لائٹنگ بدلے
Stage manager تمام منتقلیاں (سیٹ، کاسٹ، پروپس) بغیر وقفے کے انجام دے
---
7. اختتامی ہدایت
ڈرامہ کے آخر میں تمام اداکار سٹیج پر آ کر جھک کر تعظیم پیش کریں
راوی آخری جملہ مکمل کرے تو سکہ کی چمک اور ہلکی روشنی میں پردہ گرے
ناظرین کی خاموشی چند لمحوں تک برقرار رکھنا… اس ڈرامے کے اثر کو گہرا کرتا ہے
____________
نوٹ:--( ڈرامہ اسٹیج کرنے والے ڈائریکٹرس اور فنکار رابطہ کر کے ڈرامہ اسٹیج پر پیش کر سکتے ہیں ۔)
(C):
Writer
Aleem Tahir
Email id aleemtahir12@gmail.com
Mobile no.9623327923.
----------
No comments:
Post a Comment