Tuesday, 3 June 2025

افسانہ: 09۔ میوزک کمپنی

 افسانہ: 09۔۔۔

       میوزک کمپنی


افسانہ نگار: علیم طاہر


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


وہ ایک پرانی عمارت تھی۔ سیاہ دروازے پر مٹی جمی تھی، لیکن اوپر ایک بورڈ آج بھی جھلملا رہا تھا —

"سروَن ریکارڈز: جہاں موسیقی سانس لیتی ہے۔"


عمران کو پرانی دھنوں سے عشق تھا۔ جب سب یوٹیوب پر گانے ڈھونڈتے، وہ پُرانی کیسٹیں جمع کرتا، ٹیپ ریکارڈر سے گانے سنتا، اور موسیقی کے سروں میں چھپی کہانیاں کھوجتا۔


ایک دن وہ "سروَن ریکارڈز" کے بورڈ کے نیچے رُک گیا۔

بند دروازے کو دیکھا، اور جیسے کوئی آواز اندر سے آئی:


"ہم اب بھی زندہ ہیں…"


وہ دروازہ دھکیل کر اندر داخل ہوا۔ گرد میں لپٹا اسٹوڈیو، بکھرے ہوئے رِیلز، کونے میں ایک ہارمونیم، اور ایک عجیب سی خاموشی… جو کانوں میں گونجتی تھی۔


پھر اچانک ایک آواز ابھری:


"کیا تم سن سکتے ہو؟"


عمران کا دل زور سے دھڑکا۔ سامنے ایک بوسیدہ صوفے پر ایک بوڑھا بیٹھا تھا۔ سفید بال، کمزور آنکھیں… لیکن ہاتھ میں تھا تبلا۔


"میں استاد رفیق ہوں… اس کمپنی کا آخری سازندہ۔ تم آئے ہو تو کچھ سناؤ، کچھ سُنو۔ ورنہ یہ دروازہ دوبارہ نہ کھولنا۔"


عمران نے ہچکچاتے ہوئے ریکارڈر آن کیا۔ استاد نے تبلا بجانا شروع کیا — ہر تھاپ، ہر جھانجھ جیسے ماضی کے دریچوں کو کھولتی جاتی۔


پھر استاد نے ایک بند دراز سے کچھ ریلس نکالیں:


"یہ وہ ریکارڈز ہیں جو کبھی جاری نہ ہو سکے۔ ان میں ایک گلوکارہ کی آواز ہے… نور۔ وہ میرے دل کی سُر تھی، میری موسیقی کی روح۔"


عمران نے ریکارڈر پر وہ ریل چلائی۔ آواز ابھری — کوئی پرسرار، مدھم، اور بےحد دکھی۔


"تم نے میرا سُر چُرا لیا استاد… مگر میری صدا باقی رہے گی۔"


استاد رفیق کی آنکھیں بھر آئیں۔ عمران نے ہمت کر کے پوچھا:


"یہ کس کی آواز ہے؟"


استاد نے دھیرے سے کہا:


"وہ مر گئی تھی… یا شاید میں نے مار دی تھی… جب میں نے اس کے گانے روک دیے تھے، اس کی محبت رد کر دی تھی۔ تب سے وہ ہر رات، ہر ساز میں لوٹتی ہے۔"


عمران نے سر ہلایا۔ وہ آواز، وہ موسیقی، وہ ریکارڈز… اب اس کا جنون بن گئے تھے۔


کچھ ہفتوں بعد "سروَن ریکارڈز" کا بورڈ نیا ہو چکا تھا۔ ایک ویب سائٹ پر نئی کیسٹیں ریلیز ہو رہی تھیں —

"ماضی کی وہ دھنیں جو کبھی بج نہ سکیں۔"


لیکن ہر گانے کے آخر میں…

ایک مدھم سرگوشی ہوتی:


"نور کبھی نہیں مٹی… وہ ہر سُر میں زندہ ہے۔"


اور عمران جانتا تھا —

اب وہ صرف موسیقی کی کمپنی نہیں چلا رہا…

وہ ایک بھٹکتی صدا کو زندگی دے رہا ہے۔

----


(C):

Afsana 

Music Company 

By 

Aleem Tahir 

Email id aleemtahir12@gmail.com

Mobile no.9623327923.

----

No comments:

Post a Comment