Wednesday, 18 June 2025

ڈرامہ نمبر04بارش کی خوشبو

 ڈرامہ نمبر:04:

اسٹیج ڈرامہ:" بارش کی خوشبو"


تحریر: علیم طاہر

اقسام: یک بابی اسٹیج ڈرامہ

دورانیہ: تقریباً 45 سے 60 منٹ


---


کردار (Cast):


حنین – مرکزی نسوانی کردار، حساس اور جذباتی


آریش – مرکزی مرد کردار، فنکار مزاج اور رومانوی


نسرین – حنین کی سہیلی


ابّو – حنین کے والد (صرف ایک منظر میں)


کافی ہاؤس کا ویٹر – پس منظر میں


بچپن کی حنین (خاموش کردار) – ایک منظر میں


بچپن کا آریش (خاموش کردار) – ایک منظر میں


---


منظر 01: [اسٹیج کی تقسیم: بائیں جانب حنین کا صحن، دائیں جانب کافی ہاؤس کا سیٹ]


(روشنی مدھم، پس منظر میں بارش کی آواز اور پرانی ساز کی ہلکی دھن۔ اسٹیج کے بائیں جانب ایک پرانا صندوق، ایک کھڑکی اور کونے میں جھومتا سا پودا۔ دائیں جانب ایک کافی ہاؤس کی میز اور دو کرسیوں کا سیٹ۔)


حنین (صحن میں بیٹھی، بارش کو تکتی ہوئی):

(نرّاٹیو انداز میں)

"بارش کی بوندیں جب زمین سے ٹکراتی ہیں تو بس خوشبو نہیں آتی… کچھ یادیں بھی جاگ جاتی ہیں… جیسے کوئی پرانا خواب دروازہ کھٹکھٹاتا ہے…"


(روشنی دائیں جانب جاتی ہے — کافی ہاؤس پر)


آریش (کرسی پر بیٹھا، کافی کے مگ سے بھاپ اٹھتی ہے):

"فن، محبت سے جنم لیتا ہے… اور اگر محبت بچھڑ جائے تو فن، ایک آہ بن جاتا ہے…"


(پس منظر میں موسیقی مدھم ہو جاتی ہے۔ روشنی کم، منظر ختم ہوتا ہے)


---


منظر 02: [فلیش بیک - بچپن کی یادیں]


(اسٹیج پر دھند کی روشنی، بیک اسکرین پر سلائیڈ شو یا پردے پر بارش اور پرانے گھر کا منظر۔ بچپن کی حنین اور آریش جھولے پر بیٹھے ہیں)


بچپن کی حنین:

"بارش میں کھیلنا اچھا لگتا ہے، نا؟"


بچپن کا آریش:

"ہاں… لیکن اگر بھیگ گئے تو ماں ڈانٹیں گی…"


(دھند چھا جاتی ہے، روشنی بجھتی ہے، حنین کی آواز پسِ پردہ گونجتی ہے)


حنین (پس منظر):

"اور پھر… ہم بڑے ہو گئے… خواب چھوٹے پڑ گئے…"


---


منظر 03: [کافی ہاؤس – موجودہ وقت]


حنین اور آریش آمنے سامنے بیٹھے ہیں، دونوں خاموش

(تھوڑی دیر تک صرف کافی کی آواز، چمچ کی کھنک)


آریش:

"بارش میں تم کچھ زیادہ خوبصورت لگتی ہو۔"


حنین:

"بارش ہر چیز دھو دیتی ہے… شاید پرانی ناراضیاں بھی۔"


آریش:

"کیا ہم… وہ پرانی محبت پھر سے لکھ سکتے ہیں؟"


حنین:

"تم لکھتے رہنا… میں پڑھتی رہوں گی۔"


---


منظر 04: [حنین کا صحن – اختتامی منظر]


(بارش ہو رہی ہے، آریش ہاتھ میں پرانا صندوق لیے داخل ہوتا ہے، بھیگا ہوا)


آریش:

"تم نے کہا تھا، خوشبو لوٹ آئے تو شاید میں بھی…"


(وہ صندوق کھولتا ہے، اندر سے ایک انگوٹھی نکالتا ہے)


آریش (گھٹنوں پر):

"حنین… کیا تم بارش کی خوشبو بن کر میری زندگی میں ہمیشہ بھیگتی رہو گی؟"


حنین (نم آنکھوں سے):

"اگر یہ خواب ہے… تو مجھے کبھی نہ جگانا…"


(پسِ پردہ گیت بجتا ہے: "بارش کی خوشبو میں تم ہو…")


پردہ گرتا ہے


اسٹیج ڈائریکشنز: بارش کی خوشبو


تحریر: علیم طاہر


---


منظر 01: حنین کا صحن اور کافی ہاؤس (دہرا اسٹیج)


اسٹیج سیٹنگ:


اسٹیج کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے:

بائیں طرف: حنین کا گھر، خاص طور پر صحن

دائیں طرف: جدید کافی ہاؤس کا ماحول


حنین کا صحن:


پرانی کھڑکی، لٹکتا ہوا پرانا پودا، لکڑی کا جھولا، مٹی کے گملے


ایک طرف پرانا صندوق، جس پر حنین اکثر بیٹھی ہوتی ہے


جھومتے درخت کی پروجیکشن (بیک ڈراپ)


کافی ہاؤس:


دو کرسیوں والی میز، ایک ویٹر کے لیے داخلی راستہ


بیک ڈراپ پر کافی شاپ کا بورڈ، خالی میزیں، ایک روشنی کا پینڈنٹ لیمپ


روشنی (Lighting):


بارش کا اثر دینے کے لیے نیلے اور سفید مدھم روشنی


جب کوئی کردار یادوں میں جائے، تو فلٹرڈ اسپاٹ لائٹ


کافی ہاؤس میں گرم، ہلکی نارنجی روشنی


آوازیں (Sound):


بارش کی ہلکی مگر مسلسل آواز


کافی کپ کی کھنک، برتنوں کی ہلکی آواز


فلیش بیک میں پرندوں کی آواز، جھولے کی چرچراہٹ


حرکات و سکنات:


حنین کبھی جھولے پر بیٹھتی ہے، کبھی کھڑکی سے بارش دیکھتی ہے


آریش کافی کا مگ تھامے، ٹکٹکی باندھے حنین کو دیکھتا ہے


دونوں کرداروں کے درمیان خامشیوں کو اداکاری سے بھرنا ضروری ہے: آنکھیں، ہاتھ، بدن کی جنبش


---


منظر 02: بچپن کی یادیں (فلیش بیک)


اسٹیج سیٹنگ:


دھند/اسموک مشین سے دھندلا منظر


پس منظر میں پروجیکشن کے ذریعے پرانے گھر کا صحن


لکڑی کا جھولا، سائیکل یا پانی سے بھری بالٹی رکھ دی جائے


روشنی:


سفید نیلی روشنی، مدھم اور خوابناک


دونوں بچوں پر الگ الگ اسپاٹ لائٹ


آواز:


پرندوں کی چہچہاہٹ


بارش کے قطروں کی آواز، مٹی کی خوشبو کا احساس


بچوں کی ہنسی پس منظر میں


حرکات و سکنات:


بچپن کی حنین اور آریش جھولے پر بیٹھے کھیل رہے ہیں


کبھی پانی اچھالتے ہیں، کبھی جھومتے ہیں


جب روشنی مدھم ہو، بچے آہستہ آہستہ اسٹیج سے غائب ہو جائیں


---


منظر 03: کافی ہاؤس (حال کا وقت)


روشنی:


دونوں کرداروں پر اسپاٹ لائٹ


باقی اسٹیج اندھیرے میں


صرف میز پر لیمپ کی مدھم روشنی


آواز:


برتنوں کی ہلکی آواز، کاؤنٹر پر کافی بنانے کی آوازیں


کچھ دیر مکمل خاموشی


بیک گراؤنڈ میں مدھم پیانو کی دھن


حرکات:


دونوں کرسیوں پر نیم جُھکے انداز میں


چمچ کافی میں گھمانا، تھوڑا سا کپ سے بھاپ لینا


ہاتھوں کی جنبش، نظریں ملنا اور بچانا


---


منظر 04: اختتامیہ – بارش میں وصال


اسٹیج سیٹنگ:


اسٹیج پر صرف حنین کا صحن


بارش کے قطروں کا پروجیکشن


کچے راستے کا خاکہ، دروازے پر دستک کی آواز


روشنی:


آریش کے داخل ہوتے وقت اوپر سے سفید روشنی


جب وہ جھک کر انگوٹھی نکالتا ہے، تو ہلکی طلائی روشنی


اختتام پر دونوں پر ایک ہی اسپاٹ لائٹ جو رفتہ رفتہ مدھم ہو جائے


آواز:


بارش کے ساتھ ساتھ ہلکی رومانی موسیقی


پس پردہ آواز: "بارش کی خوشبو میں تم ہو…" (بطور نظم یا گیت)


حرکات و جذبات:


آریش کا جھکنا، انگوٹھی پیش کرنا


حنین کی آنکھوں سے آنسو ٹپکنا


دونوں کا ہاتھ تھامنا


پردہ گرنے سے قبل ایک معانقہ یا خاموش وصال


---


(C): 

Writer 

Aleem Tahir 

Email id aleemtahir12@gmail.com 

Mobile no.9623327923.

----

No comments:

Post a Comment